‫‫کیٹیگری‬ :
07 September 2018 - 21:29
News ID: 437090
فونت
قائد انقلاب اسلامی :
قائد انقلاب اسلامی نے اس وقت عالم اسلام کی اہم ضرورت اسلامی ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ یکجہتی و قربت جانا ہے اور فرمایا : اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور تعاون یقینا خطے کی مشکلات کو حل کرے گا ۔
قائد انقلاب اسلامی و اردوغان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت ‌الله سید علی خامنه‌ای نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اور ان کے ساتھ آئے وفد کے ساتھ ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ اس وقت عالم اسلام کی اہم ضرورت ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ قربت اور اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد جانا ہے اور فرمایا : اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور تعاون یقینا خطے کی مشکلات کو حل کرے گا اور اسی وجہ سے سامراج اور اس کے سر فہرسب امریکا جو اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد و قربت اور ایک اسلامی طاقت کے تشکیل سے خوف و حراس میں ہے ۔

انہوں نے اسلامی ملکوں سے امریکا کی دشمنی اور کینے کی اصل وجہ اسلامی ملکوں کی طاقت و توانائی جانا ہے اور وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی، علاقے کے دو طاقتور اور آبرومند ممالک ہیں اور یہ دو ملک اسلامی دنیا کے لئے مشترکہ محرک رکھتے ہیں، اس وجہ سے دونوں ملکوں کا تعاون تمام سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں زیادہ سے زیادہ فروغ پانا چاہئے ۔

انہوں نے اسلامی ممالک سے امریکا کی دشمنی کی بنیادی وجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : اسلامی ریاستوں کے خلاف امریکی دشمنی اور سازش کی اصل وجہ امت مسلمہ کی طاقت ہے اور ان کے درمیان تشکیل پا رہی اتحاد و یکجہتی ہے ۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا : اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی، علاقے کے دو طاقتور اور آبرومند ممالک ہیں اور اسلامی دنیا کے لئے مشترکہ محرک رکھتے ہیں، بنابریں دونوں ملکوں کا تعاون تمام سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں زیادہ سے زیادہ فروغ پانا چاہئے ۔

رہبر انقلاب اسلامی نے میانمار کے بارے میں ترکی کے صدر کے موقف کی قدردانی کی اور مسئلہ فلسطین کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ مسئلہ فلسطین ہمیشہ اہم مسئلہ ہے اور اس سے کبھی بھی غفلت نہیں ہونی چاہئے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ترکی اور ایران کے درمیان باہمی اتحاد اور تعاون کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا : دونوں برادر اور ہمسایہ ممالک کو مشترکہ نکات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانا چاہیے دونوں ممالک کو مسئلہ فلسطین پر زیادہ سے زیادہ توجہ مبذول کرنی چاہیے ۔

قائد انقلاب اسلامی کے ساتھ اس ملاقات کے درمیان ترک صدر نے کہا : خطے کو سنگین صورتحال کا سامنا ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ اسلامی ریاستوں کے اجتماعی تعاون کی مدد سے علاقائی مشکلات کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

رجب طیب اردوان نے کہا :کہ آج کی صورتحال کی وجہ اسلامی ممالک میں عدم اتحاد اور تفریق ہے، اور دوسری جانب اسلامی ممالک کے خلاف مغربی ممالک کے غیر امتیازی سلوک نے اس صورت حال کومزید سخت کردیا ہے لہذا اسلامی ریاستوں کے درمیان بالخصوص ایران اور ترکی کے درمیان ہم آہنگی اور قریبی تعاون کو مزید بڑھانا ہوگا۔

ترکی کے صدر نے علاقہ کی صورتحال کو بحرانی قراردیتے ہوئے کہا : اسلامی ممالک کے باہمی تعاون سے علاقائي مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے ترک صدر نے امریکہ کے مدمقابل اسلامی ممالک کے اتحاد پر بھی تاکید کی۔

واضح رہے کہ اس ملاقات میں ایران کے نائب صدر جہانگيری بھی موجود تھے ، یہ ملاقات تہران میں سہ رکنی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے روس اور ترکی کے صدر جمہور تہران کا دورہ کیا تھا اس کے بعد منعقد ہوئی۔/۹۸۹/ف۹۷۱/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬